مون سون کے طوفانی بادل کراچی کے بعد لاہور کا رخ کرنے کیلئے تیار

Image
  مسلسل کئی روز تک موسلادھار بارشیں ہوں گی، محکمہ موسمیات نے ہفتے کے 7 دن شہر میں بارشوں کی پیش گوئی کر دی لاہور (  اخبارتازہ ترین۔ 07 اگست2020ء) مون سون کے طوفانی بادل  کراچی  کے بعد  لاہور  کا رخ کرنے کیلئے تیار، مسلسل کئی روز تک موسلادھار  بارشیں  ہوں گی، محکمہ موسمیات نے ہفتے کے 7 دن شہر میں بارشوں کی پیش گوئی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے 2 روز بعد شروع ہونے والے ہفتے کے 7 دن شہر میں بارشوں کی پیش گوئی کر دی ہے۔ جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کہ اگلا پورا ہفتہ  بارشیں  ہونے کی وجہ سے اربن فلڈنگ کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے۔ اگلے ہفتے کے دوران بارشوں کی وجہ سے شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ اور زیادہ سے زیادہ 35 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔ شہر میں اربن فلڈنگ کے خطرے کے پیش نظر تمام متعلقہ ادارے پہلے سے ہی الرٹ پر ہیں۔ ایک دوسری رپورٹ میں محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران اسلام آباد سمیت بالائی  پنجاب،  خیبر پختونخواں، بالائی  سندھ  ،  بلوچستان، گلگت بلتستان اور  ...

سرجانی ٹاؤن میں پانی کے گڑھے میں ڈوب کر5 کم سن بچے جاں بحق ہوگئے

بچوں کی عمریں 9 سے 14 سال کے درمیان ہیں، زیرتعمیر خالی پلاٹ میں 300 فٹ گہرا گڑھا کھودا ہوا تھا، جس میں پانی جمع تھا، لیکن پلاٹ کے گرد کوئی حفاظتی دیوارنہیں کی گئی تھی، ورثاء کا ذمہ دران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ۔

 کراچی سرجانی ٹاؤن میں پانی کے گڑھے میں نہاتے5 کم سن بچے جاں بحق ہوگئے، جاں بحق بچوں میں دو سگے بھائی بھی شامل ہیں، بچوں کی عمریں 9 سے 14 سال کے درمیان ہیں، خالی پلاٹ میں 300 فٹ گہرا گڑھا کھود کر پانی جمع کیا گیا تھا، لیکن پلاٹ کے گرد کوئی حفاظتی دیوارنہیں کی گئی تھی۔ پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پانی کے تالاب نما گڑھے میں بچے ڈوبنے کا افسوسناک واقعہ سرجانی ٹاؤن کے سیکٹر سیون اے میں پیش آیا۔
یہ سرجانی ٹاؤن کا رہائشی علاقہ ہے۔ جہاں زیرتعمیر خالی پلاٹ میں گڑھا کھودا گیا تھا۔ لیکن یہ گڑھا تالاب بن گیا تھا۔ اس گڑھے کی گہرائی 300 فٹ کے قریب بتائی جا رہی ہے۔ عینی شاہدین اور پولیس کا کہنا ہے کہ بچے گڑھے میں جمع ہونے والے پانی میں نہانے کیلئے ابھی اترے ہی تھے کہ ڈوب گئے۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی لاشیں قانونی کارروائی کیلئے عباسی ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔
جاں بحق بچوں کی شناخت 9 سالہ اسید احمد، اس کے بھائی 13 سالہ مقصود احمد، 14 سالہ زبیر، 13 سالہ ارمان طاہر اور 11 سالہ عبداللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ڈی ایس پی ایڈمن ویسٹ زون ناصر بخاری کے مطابق واقعہ حادثاتی طور پر پیش آیا، ایک بچہ بچ گیا تھا جس کے بیان سے صحیح صورتحال سامنے آئی۔ ڈی ایس پی ایڈمن ویسٹ زون ناصر بخاری کے مطابق سیکٹر7 اے میں واقع زیرِ تعمیر رہائشی پروجیکٹ کی بیسمنٹ کے لیے کھودے گئے گڑھے میں پانی جمع ہو گیا تھا جبکہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعمیراتی کمپنی نے کام ادھورا چھوڑ دیا تھا اور پروجیکٹ خالی پڑا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ گرمی کی شدت کے باعث یہ بچے گڑھے میں جمع ہونے والے پانی میں نہانے کے لیے اترے تھے کہ حادثے کا شکار ہو گئے۔ انہوں نے بتایا کہ لاشوں کو ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے جب کہ زیر تعمیر عمارت کے مالک کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ حادثے پر اہل علاقہ مشتعل ہوگیا اور واقعے کا ذمے دار واٹر بورڈ اور بلڈر کو ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔


Comments

Popular posts from this blog

مون سون کے طوفانی بادل کراچی کے بعد لاہور کا رخ کرنے کیلئے تیار

گھر میں گرنے کے بعد مولانا طارق جمیل کے چہرے پر چوٹیں لگ گئی، حالت تشویشناک

پاکستان میں ارطغرل غازی کا ہم شکل سامنے آگیا، سوشل میڈیا پر مشہور