مون سون کے طوفانی بادل کراچی کے بعد لاہور کا رخ کرنے کیلئے تیار

Image
  مسلسل کئی روز تک موسلادھار بارشیں ہوں گی، محکمہ موسمیات نے ہفتے کے 7 دن شہر میں بارشوں کی پیش گوئی کر دی لاہور (  اخبارتازہ ترین۔ 07 اگست2020ء) مون سون کے طوفانی بادل  کراچی  کے بعد  لاہور  کا رخ کرنے کیلئے تیار، مسلسل کئی روز تک موسلادھار  بارشیں  ہوں گی، محکمہ موسمیات نے ہفتے کے 7 دن شہر میں بارشوں کی پیش گوئی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے 2 روز بعد شروع ہونے والے ہفتے کے 7 دن شہر میں بارشوں کی پیش گوئی کر دی ہے۔ جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کہ اگلا پورا ہفتہ  بارشیں  ہونے کی وجہ سے اربن فلڈنگ کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے۔ اگلے ہفتے کے دوران بارشوں کی وجہ سے شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ اور زیادہ سے زیادہ 35 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔ شہر میں اربن فلڈنگ کے خطرے کے پیش نظر تمام متعلقہ ادارے پہلے سے ہی الرٹ پر ہیں۔ ایک دوسری رپورٹ میں محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران اسلام آباد سمیت بالائی  پنجاب،  خیبر پختونخواں، بالائی  سندھ  ،  بلوچستان، گلگت بلتستان اور  ...

کرونا وائرس کے باعث لاہور کے 10 علاقے خطرناک قرار، مکمل سیل کر دیا گیا

پنجاب کا دارالحکومت ملک کا سب سے زیادہ متاثرہ شہر بھی قرار، اب تک 800 سے زائد کیسز سامنے آ چکے

کرونا وائرس کے باعث لاہور کے 10 علاقے خطرناک قرار، مکمل سیل کر دیا گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اپریل2020ء) کرونا وائرس کے باعث لاہور کے 10 علاقے خطرناک قرار، مکمل سیل کر دیا گیا، پنجاب کا دارالحکومت ملک کا سب سے زیادہ متاثرہ شہر بھی قرار، اب تک 800 سے زائد کیسز سامنے آ چکے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو رپورٹ ہوا تھا، جس کے بعد سے اب تک کل 4900 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جبکہ 77 افراد جان کی بازی ہار چکے۔
ابتداء میں کرونا وائرس کے باعث سندھ کا صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔ ملک میں کرونا وائرس کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ایران سے واپس آنے والے زائرین کی رہی۔ تاہم بعد ازاں مقامی سطح پر وائرس پھیلنے لگا اور اب صوبہ پنجاب کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ بن چکا ہے۔ پنجاب میں کرونا وائرس کے 24 سو سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
صوبے کا دارالحکومت لاہور کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر ہے، جہاں اب تک 800 سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے۔ جبکہ شہر کے 10 علاقوں کو خطرناک قرار دے کر سیل کر دیا گیا ہے۔ جن علاقوں کو سیل کیا گیا ہے ان میں رائیونڈ، چاہ میراں، سکندریہ کالونی، بیگم کوٹ شاہدرہ، رستم پارک گلشن راوی، مغل پورہ ریلوے کالونی، سمال انڈسٹری ہاوسنگ کالونی، کینٹ، ڈیفنس بی اور بیدیاں روڈ شامل ہیں۔
ان علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت، داخلے و اخراج پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس تمام صورتحال کے حوالے سے پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد تشویشناک نہیں، ایک کروڑ دس لاکھ کی آبادی کے صوبہ میں مہلک وائرس سے صرف 19 اموات ہوئیں جو مغربی ممالک کی نسبت بہت کم تعداد ہے ۔
اب تک 31535مشتبہ افراد میں سے صرف2414میں کرونا کی تشخیص ہوئی 1467کو قرنطینہ میں رکھا گیا جو زیادہ تر زائرین یا تبلیغی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں جن سے مختلف سٹریٹجی کے تحت نمٹا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر صحت نے کہاکہ صوبہ کے مجموعی متاثرہ افراد میں 811 کا تعلق لاہور جبکہ اس کے بعد دیگر کا تعلق گجرات اور راولپنڈی سے ہے اور ان میں سے زیادہ تر مریضوں کی سفری تاریخ ہے۔ صوبائی حکومت نے کرونا وائرس سے نجات کیلئے 8 فیلڈ ہسپتال قائم کئے ہیں ۔ وزیر صحت کہتی ہیں کہ یہ بات قابل اطمینان ہے روزانہ تین تا چار متاثرہ مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو جارہے ہیں ۔

Comments

Popular posts from this blog

مون سون کے طوفانی بادل کراچی کے بعد لاہور کا رخ کرنے کیلئے تیار

گھر میں گرنے کے بعد مولانا طارق جمیل کے چہرے پر چوٹیں لگ گئی، حالت تشویشناک

پاکستان میں ارطغرل غازی کا ہم شکل سامنے آگیا، سوشل میڈیا پر مشہور